sad poetry sms in urdu 2 lines text messages
urdu poetry 2 lines text sad
urdu poetry 2 lines
urdu poetry 2 lines text
کتنی اذیت ہے....... اس خیال میں
مجھے تم سے ملے بنا ہی مر جانا ہے..
حکم کیجئے تو ایسے کہتی ہو
جیسے ہر بات مان لینی ہے..
یہ ہاتھ پہلے ہی کسی ہاتھ کی پکڑ میں ہے
مُغالطے میں تُو مت دستِ آشنائی بڑھا..
خاک میں مل کر ہوتی ہیں ایک
کچھ محبتیں بھی ہوتی ہیں نیک..
میرا دِل تُمہـاری جُـدائِی کِی آگ پَہ چِیخ رَہـا ہَے
میرے وجود کا ہُر ریشہ تم سے محبت کرتا ہے..
دیکھتی ہوں میں ہر روز راہ تیری بڑی چاہت سے
تَوڑ نَہ دُوں دِل تیرا ،ڈررتی ہوں اپنی حماقت ہے..
بن تیرے صرف اک بے جان پتھر کی مورت ہوں
جان ڈالے گی تیری محبت تو میں خوبصورت ہوں..
نادان انسان خوار ہوتا ہے وہ بھی جھوم جھوم کر
ایک ہی مدار میں بار بار گھوم گھوم کر..
حد سے زیادہ نرمی
خود کے ہاتھ ہی کرتی ہے زخمی..
صرف زباں محبت کی ہوتی ہے اور جب محبت آنسوؤں
کی زباں بن جائے تو عشق کہلاتا ہے..
صرف جسم کا نہیں روح کا اترتا ہے لحاف
محبتوں میں اب کہاں رہا پاکیزگی کا لحاظ..
حتیٰ کہ دل بھی نہیں، دماغ بھی نہیں رہتا میرا
آتا ہے جب تو قریب میرے تو یہ سب ہوجاتا ہے تیرا..
کبھی اِس کی کبھی اُس کی چاہ اور ضد وہ بلائیں ہیں
دل کے آنگن میں اکثر گونجتی جن کی صدائیں ہیں..
تم اِس قَدر ہو مجھ میں موجود
میرے بس میں نہیں رہتا میرا وجود..
تو چھوڑ رہا ہے تو خطا اس میں تیری کیا
ہر شخص میرا ساتھ نبھا بھی نہیں سکتا..
جب خود اپنی اہمیت بتانی پڑ جائے تو سمجھ لیں
آپ کی کوئی اہمیت نہیں رہی..
سب کچھ عارضی ہے
جذبات، خیالات، منظر، لوگ اور دنیا..
نیند سے پہلے آپ کے دماغ پر حاوی آخری
شخص آپ کی خوشی یا درد کا سبب ہوتا ہے..
درد کی قدر ہم کیا جانیں اے دوست
ہمیں سارے مفت ملے ہیں..
جب خود اپنی اہمیت بتانی پڑ جائے تو سمجھ لیں
آپ کی کوئی اہمیت نہیں رہی..
تب ہی وہ زمیں پہ نڈھال ہے
رب سے جو دوری بڑھا لی ہے..
جب ضرورت ہو تم چلے آنا
دل کے باہر قطار تھوڑی ہے..
سینکڑوں خدا ہیں جن کے ایک جگہ کھڑے ہیں
ایک خدا والے سارے بکھرے ہوئے ہیں....
جیسے ہے چاندنی میں لالی یو ہی نہیـں ہو بہو
لاحاصل کی جستجو، مجھے کررہی ہے سرخ رو..
یہ کون راہ میں بیٹھے ہیں مسکراتے ہیں
مسافروں کو غلط راستہ بتاتے ہیں
روح کے ساتھ ساتھ جسم بھی ہیں کُانپتے
جب لہجے ہیں کاٹتے...
کوئی تمہارا سفر پر گیا تو پوچھیں گے
ریل گزرے تو ہم ہاتھ کیوں ہلاتے ہیں..
دنیا کی رنگینیوں سے سیکھا یہ سبق
انسان بھی عارضی. جذبات بھی..
جب روٹھ جاتے ہیں کچھ اپنے جان سے پیارے
تو بے جان لگتا ہے یہ آسمان، اور چاند ستارے..
مگر یہ میرا دل درندہ
مجھے رہنے ہی نہیں دیتا زندہ..
تیرے عشق کا تیری روح کا
میری وحشتوں میں ظہور ہے..
آج بھی سرِ بازار وہی عجب سا تماشا تھا
میں تھی، میری آنکھ تھی اور انتظار تمہارا تھا..
اُسکا مِزاج سَارے زَمانے سَے جداگانہ ہے
تب ہی تو اتنے فاصلے کے باوجود برقرار یارانہ ہے..
مجھ سے گناہ کرورہی ہیں اسکی یادیں
میں نماز پڑھتا ہوں اور آیتیں بھول جاتا ہوں..
تم اس قدر ہو مجھ میں موجود
میرے بس میں نہیں رہتا میرا وجود..
تم نے باہر سے دیکھا ہے
میں مختلف ہوں اندر سے..
محبت کی خاص اک ہوتی ہے نِشانی
جو بھلائی نہیں جاتی با آسانی..